ماحولیاتی خطرات اور چترال کے فیسٹیولز
marqal azadi
June 13, 2025•6 views

چترال میں ہر سال منعقد ہونے والے بڑے فیسٹیولز جیسے شندور پولو فیسٹیول اور جشن قاقلشٹ، بلاشبہ سیاحت کے فروغ میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں، لیکن یہ میلوں کی بڑھتی ہوئی تعداد اور ان کے اثرات ماحولیاتی ماہرین کے لیے ایک سنگین تشویش بن چکے ہیں۔
پاکستان کے معروف ماحولیاتی ماہرین اور تنظیموں جیسے WWF اور IUCN کی رپورٹس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ان فیسٹیولز کے نتیجے میں شندور جیسے بلند پہاڑی علاقوں میں چراگاہیں تباہ ہو رہی ہیں، گلیشیئر پگھلنے کی رفتار بڑھ رہی ہے، اور کئی نایاب جانوروں کی رہائش ختم ہو رہی ہے۔ خاص طور پر شندور جھیل، جو اس خطے کا ایک اہم ماحولیاتی ذخیرہ ہے، پچھلی دہائی میں اپنے اصل رقبے کا دو تہائی کھو چکی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ بغیر کسی جامع منصوبہ بندی کے لاکھوں لوگوں کی آمد، ٹینٹ سٹی، ساؤنڈ سسٹمز، اور گندے پانی کی نکاسی جیسے مسائل نہ صرف ماحول کو خراب کر رہے ہیں بلکہ مقامی لوگوں کی زندگیوں پر بھی منفی اثر ڈال رہے ہیں۔
مقامی حکومت نے کچھ اقدامات کا اعلان کیا ہے جیسے فیسٹیولز سے قبل ماحولیاتی اثرات کا تجزیہ، صفائی کی ٹیموں کی تعیناتی، اور پلاسٹک کے استعمال پر پابندی، مگر ان پر عملدرآمد کی رفتار سست ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ فیسٹیولز کی اجازت صرف ماحولیاتی شرائط کی تکمیل پر دی جائے تاکہ چترال کی قدرتی خوبصورتی اور حیاتیاتی تنوع محفوظ رہ سکے۔